Monday, 23 June 2025

شہر ستمگر کا سنگدل موسم

 شہرِ ستمگر کا سنگدل موسم


یہ جو لاشیں گرائی گئی ہیں

دفنائی گئی ہیں

یا

گِدھوں (گدھ) نے گِدھوں کے حوالے کی ہیں

دل پہ یہ اک ایسا بوجھ بنی ہیں

نہ دل دھڑکتا ہے، نہ دل سوچتا ہے

روتا ہے،چیختا ہے، سلگتا ہے

بلکتا ہے، تڑپتا ہے، سسکتا ہے


فوزیہ بشیر علوی

No comments:

Post a Comment