Wednesday, 18 June 2025

نور سراپا نور مجسم صلی اللہ علیہ و سلم

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نور سراپا نور مجسم صلی اللہ علیہ و سلم

شافع اُمت، رحمت عالم صلی اللہ علیہ و سلم

شانِ نبوت لے کر آئے، شمع ہدایت لے کر آئے

اُمت کے دم ساز و ہمدم صلی اللہ علیہ و سلم

کالی کملیا اوڑھنے والے، ظلمت کا رخ موڑنے والے

ہادئ دیں، انسانِ مکرم، صلی اللہ علیہ و سلم

آپ کی خاطر حق نے کیا تخلیق جہاں بس آپ کی خاطر

نبیوں کے سردارِ اعظم، صلی اللہ علیہ و سلم

کیسے کیسے ظلم سہے ہیں، پھر بھی لب خاموش رہے ہیں

یہ تھی شانِ رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ و سلم

سارے جہاں سے اہلِ عقیدت، بابِ حرم تک آئے ہیں

دیکھ رہے ہیں سرورِ عالم، صلی اللہ علیہ و سلم

طیبہ کی گلیوں سے ہو کر، حسرت بھی دربار میں پہنچے

کاش ہو ایسا سرورِ عالم، صلی اللہ علیہ و سلم


حسرت شادانی

عبدالقادر

No comments:

Post a Comment