عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نور سراپا نور مجسم صلی اللہ علیہ و سلم
شافع اُمت، رحمت عالم صلی اللہ علیہ و سلم
شانِ نبوت لے کر آئے، شمع ہدایت لے کر آئے
اُمت کے دم ساز و ہمدم صلی اللہ علیہ و سلم
کالی کملیا اوڑھنے والے، ظلمت کا رخ موڑنے والے
ہادئ دیں، انسانِ مکرم، صلی اللہ علیہ و سلم
آپ کی خاطر حق نے کیا تخلیق جہاں بس آپ کی خاطر
نبیوں کے سردارِ اعظم، صلی اللہ علیہ و سلم
کیسے کیسے ظلم سہے ہیں، پھر بھی لب خاموش رہے ہیں
یہ تھی شانِ رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ و سلم
سارے جہاں سے اہلِ عقیدت، بابِ حرم تک آئے ہیں
دیکھ رہے ہیں سرورِ عالم، صلی اللہ علیہ و سلم
طیبہ کی گلیوں سے ہو کر، حسرت بھی دربار میں پہنچے
کاش ہو ایسا سرورِ عالم، صلی اللہ علیہ و سلم
حسرت شادانی
عبدالقادر
No comments:
Post a Comment