عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
قیامت تک رہے گردش میں پیمانہ محمدﷺ کا
عجب مے خانہ ہے یا رب یہ میخانہ محمدﷺ کا
نہ تھکتا ہے وفاؤں سے نہ ڈرتا ہے جفاؤں سے
مذاقِ عام سے عاشق ہے بے گانہ محمدﷺ کا
الٹ دیں جس نے دم بھر میں صفیں ایران و روما کی
کبھی ایسا بھی تھا ایک ایک دیوانہ محمدﷺ کا
کہاں وہ طُور کا جلوہ، کہاں معراج کا عالم
وصالِ دوست تھا سب سے جداگانہ محمدﷺ کا
مِرا دل طور سینا ہے، نگاہیں میری موسیٰ ہیں
ان آنکھوں میں ہے جب سے حسنِ جانانہ محمدﷺ کا
ابوبکر و عمر، عثمان و حید سے کوئی پوچھے
کہ تھا کس کیف سے لبریز پیمانہ محمدﷺ کا
خوشا قسمت غمِ کونین سے فرصت ملی محوی
ہوا جب دل اسیرِ گیسو و شانہ محمدﷺ کا
علامہ محوی صدیقی لکھنوی
محمد حسین صدیقی
No comments:
Post a Comment