Thursday, 19 June 2025

یہ مسجد مندر مے خانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

 یہ مسجد مندر مے خانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

سب جاناں ہیں تیرے کاشانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

اک ہست کا تیرے قائل ہے انکار پہ کوئی مائل ہے

اصلیت لیکن تو جانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

اک خلق میں شامل کرتا ہے اک سب سے اکیلا کہتا ہے

ہیں دونوں تیرے مستانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

کہیں حسن میں جلوہ فرما ہے کہیں آتش عشق میں جلتا ہے

تو کیا ہے کوئی کیا جانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

اک مست الست ہے دیوانہ اک دانا بینا فرزانہ

اک خم سے بھر دو پیمانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

یوں نام کو بلبل گل پر ہے اور شمع پہ مائل پروانہ

ہیں ایک ہی جلوے کے دیوانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

حیرت میں عالم سارا ہے کیا دل میں بھید چھپایا ہے

اک بات ہے سو ہیں افسانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے


حیرت شاہ وارثی

No comments:

Post a Comment