Sunday, 22 June 2025

حسین کر کے مدینے کو جب سلام چلے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


دو وفا شعاروں کے ہمراہ یوں امام چلے

کہ جیسے تاروں کو لے کر مہِ تمام چلے

یہی تو مالکِ کوثر ہیں بد نصیب فرات

تِرے کنارے سے جو آج تشنہ کام چلے

فضائیں رونے لگیں مل کے سبز گنبد سے

حسینؑ کر کے مدینے کو جب سلام چلے

زمیں لرزنے لگی، آسمان کانپ اٹھا

اٹھا کے ننھے سے لاشے کو جب امام چلے

کرم سے ان کے میں مداحِ اہلِ بیت بنی

یہی وہ نام ہیں جن سے ہر ایک کام چلے


نسیم نیازی اکبرآبادی

No comments:

Post a Comment