عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
دو وفا شعاروں کے ہمراہ یوں امام چلے
کہ جیسے تاروں کو لے کر مہِ تمام چلے
یہی تو مالکِ کوثر ہیں بد نصیب فرات
تِرے کنارے سے جو آج تشنہ کام چلے
فضائیں رونے لگیں مل کے سبز گنبد سے
حسینؑ کر کے مدینے کو جب سلام چلے
زمیں لرزنے لگی، آسمان کانپ اٹھا
اٹھا کے ننھے سے لاشے کو جب امام چلے
کرم سے ان کے میں مداحِ اہلِ بیت بنی
یہی وہ نام ہیں جن سے ہر ایک کام چلے
نسیم نیازی اکبرآبادی
No comments:
Post a Comment