Wednesday, 18 June 2025

ٹوٹی کمر لیے روز وہ بوڑھا

 ٹوٹی کمر


ٹوٹی کمر لیے روز وہ بوڑھا

صبح کے آٹھ بجے

اوزار اٹھائے

گھر سے نکل پڑتا ہے

ابھی منڈی میں اسے دھکے کھانے ہیں

پھر شام کو گھر راشن بھی لانا ہے

گھر میں کھانے کو کچھ بھی نہیں

اس کے پوتے پوتیاں بھوکے ہیں

کہ جن کے باپ کو

کسی ایمان والے نے اس لیے مار ڈالا

کہ اس کا ایمان کچا تھا

وہ بوڑھا جو بڑی شان سے

محلے میں چلتا پھرتا تھا

اب ٹوٹی کمر لیے

اوزار اٹھائے

اسے منڈی جانا تھا

دھکے کھانے تھے


اسماء طارق

No comments:

Post a Comment