Thursday, 12 June 2025

اب تو منزل نہ ہے سفر کوئی

 اب تو منزل نہ ہے سفر کوئی

ہمسفر ہے، نہ رہگزر کوئی

ہم چراغوں کے گھر میں رہتے ہیں

ہم کو جلنے کا ہے نہ ڈر کوئی

آج سورج سے میں یہ پوچھوں گا

میری قسمت میں ہے سحر کوئی

جو خیالوں میں میرے رہتا ہے

اس کی ملتی نہ ہی خبر کوئی

ایسے گلشن میں آ گئے سرور

جیسے صحرا میں ہو شجر کوئی


سرور لکھنوی

پربھات کمار 

No comments:

Post a Comment