Monday, 16 June 2025

سوکھے ہوئے درخت کے پتوں کو دیکھنا

 سوکھے ہوئے درخت کے پتوں کو دیکھنا

پھر چہرۂ حیات کے زخموں کو دیکھنا

خوش رنگئ حیات کا پاؤ گے عکس تم

پتھر اُچھال کر ذرا لہروں کو دیکھنا

میری نظر میں یہ بھی عبادت خُدا کی ہے

شفقت بھری نگاہ سے بچوں کو دیکھنا

اس واسطے میں پاس ہی رکھتا ہوں آئینہ

مُشکل ہے اپنی آنکھ سے جذبوں کو دیکھنا

تخریب کائنات کی زندہ مثال ہے

ساحل پہ انتشار کے زخموں کو دیکھنا

جکڑیں گے ایک دن وہی رشتوں کے جال میں

ہو جائے دُھند صاف تو اپنوں کو دیکھنا


حسن نظامی

No comments:

Post a Comment