Thursday, 12 June 2025

آدمی انسان سے حیوان کیسے ہو گیا

 آدمی انسان سے حیوان کیسے ہو گیا

ایک زندہ ملک قبرستان کیسے ہو گیا

آگ دینے والے ہی آئے ہیں مجھ سے پوچھنے

ایک پل میں شہر یہ ویران کیسے ہو گیا

کون ہے وہ میرے حق میں جو دعائیں کرتا ہے

سخت مشکل مرحلہ آسان کیسے ہو گیا

اس نے سچ کہنے کی کھائی تھی قسم ہر حال میں

دن کا سورج رات کا مہمان کیسے ہو گیا

ذہن میں جو ناچتی ہے ایک کرن بے نام سی

بند کمرے میں یہ روشن دان کیسے ہو گیا

ویسے نصرت پائی تھی ورثے میں تیغ بے نیام

خوف ایسی قوم کا عنوان کیسے ہو گیا


خلیق الزماں نصرت

No comments:

Post a Comment