Thursday, 12 June 2025

چھیڑوں جو ذکر شاہ زماں جھوم جھوم کر

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


چھیڑوں جو ذکر شاہِ زماں جھوم جھوم کر

چومیں ملائکہ یہ زباں جھوم جھوم کر

اللہ اللہ زارِ مدینے کی نزہتیں

قربان ہے بہارِ جناں جھوم جھوم کر

ذکرِ جناں پہ طیبہ نگاہوں میں پھر گیا

پہنچی نظر کہاں سے کہاں جھوم جھوم کر

جلوے جو ان کی نعلِ مقدس کے عام ہوں

سوئے زمیں فلک ہو رواں جھوم جھوم کر

چٹکی جو یادِ زُلفِ نبیﷺ میں کہیں کلی

مہکی فضائے عطر فشاں جھوم جھوم کر

کل دیکھنا کہ ان کے گناہ گار کی طرف

رحمت بڑھے گی سایہ کناں جھوم جھوم کر

اُن کے تصوّرات میں ہم جب بھی کھو گئے

آیا سُرورِ کون و مکاں جھوم جھوم کر

میں بارگاہِ قُرب میں بڑھتا چلا گیا

کہتا رہا جو اچھے میاں جھوم جھوم کر

ہوتا ہے ذکر لذّت کوثر جہاں خلیل

پیتے ہیں بادہ نوش وہاں جھوم جھوم کر


مفتی محمد خلیل برکاتی

No comments:

Post a Comment