Sunday, 15 June 2025

تجھے جاوداں بنا دے وہ ارم قبول کر لے

 تجھے جاِداں بنا دے وہ اِرم قبول کر لے

مِرا مشورہ ہے تجھ کو کوئی غم قبول کر لے

بہ کمالِ عزمِ راسخ تُو سِتم قبول کر لے

کبھی دار تک گئے تھے وہ قدم قبول کر لے

کئی اور تشنہ لب ہیں تِری انجمن میں ساقی

میں وہ بُوالہوس نہیں ہوں جو کرم قبول کر لے

رہ و رسم عاشقی میں جو وفا کے نام پر ہوں

دلِ بے قرار! ہنس کر وہ سِتم قبول کر لے

وہ ہو کعبہ یا کہ مندر تو غرض نہ رکھ کسی سے

تجھے آدمی بنا دے وہ حرم قبول کر لے

یہ سجودِ عارفانہ بڑے کام کے ہیں لیکن

وہی سجدہ بے خطا ہے جو صنم قبول کر لے

وہ کبھی شرارتاً بھی جو عطا کریں تو باسط

بہ کمال دِلبرانہ تُو سِتم قبول کر لے


باسط اوجینی

محمد خان

No comments:

Post a Comment