Wednesday, 8 October 2025

محبت کا ہے سرمایہ تصور آپ کا

 محبت کا ہے سرمایہ تصور آپ کا

کبھی فرصت نہ دے پایا تصور آپ کا

تبسم کی وجہ محفل میں سب پوچھا کئے

بڑی مشکل سے جھٹلایا تصور آپ کا

سلگتی آرزؤں کا دھواں تھا اشک تھے

کسی صورت نہ دھندلایا تصور آپ کا

یہاں سے دیکھیے دنیا ہے کتنی مختصر

ستاروں پر ہے لے آیا تصور آپ کا

بہانے تو بہت تھے یاد کرنے کے مگر

غزل کہہ کہہ کے دہرایا تصور آپ کا


رچی درولیہ

No comments:

Post a Comment