بنتے ہی شہر کا یہ دیکھیے ویراں ہونا
آنکھ کھلتے ہی مِرا دہر میں گریاں ہونا
دل کی میرے جو کوئی شومئ قسمت دیکھے
باور آ جائے گلستاں کا بیاباں ہونا
چشم و ابرو کے لیے اشک ہیں ساز و نغمہ
میرا گریہ مِری آنکھوں کا غزل خواں ہونا
زخم ہیں لالہ و گل پر تو صحن گلشن
دیکھیے دل کا مِرے رشک گلستاں ہونا
دشت پیمائی سے بے زار تمنائیں ہیں
بار ہے ان کو مِرے قلب کا مہماں ہونا
ان میں کیا فرق ہے اب اس کا بھی احساس نہیں
درد اور دل کا ذرا دیکھیے یکساں ہونا
اب نظر آتے ہو مسجد میں جناب مہدی
شیب میں تم کو مبارک ہو مسلماں ہونا
ایس اے مہدی علیگ
No comments:
Post a Comment