Wednesday, 19 November 2025

یہ کیسے سلسلے گندم کے دانوں میں بنے ہیں

 یہ کیسے سلسلے گندم کے دانوں میں بنے ہیں


دکھ تو اور بہت سارے تھے

لیکن ماں کو

ایک ہی دکھ کھائے جاتا ہے

کہ وہ بچے جن جن کر

ان کی شریانوں میں پھول کھلا کر

گھر کی منڈیروں ہی جب بھی

سامانِ چراغاں کرتی ہے

آنگن کے باہر پھیلا گہرا اندھیارا

اک گاتک اجگر، ہتیارا

اس کے سارے لعل و جواہر کھا جاتا ہے

اور ہری گودوں کی ملکہ

بانجھ بنی جیتی ہے


اکرام خاور

No comments:

Post a Comment