Tuesday, 25 November 2025

خستہ دل ہیں نہ ہمیں اور ستانا لوگو

 خستہ دل ہیں نہ ہمیں اور ستانا لوگو

ذکر اس کا نہ زباں پر کبھی لانا لوگو

عقل تیار تو ہے ترکِ تعلق کو مگر

اتنا آسان نہیں دل 💞 کو منانا لوگو

جا بجا ڈھونڈتی پھرتی ہیں نگاہیں جس کو

جانے کس شہر میں ہے اس کا ٹھکانہ لوگو

جانے کس لمحہ وہ کس موڑ پہ مِل جائے گی

موت کا کوئی پتہ ہے نہ ٹھکانہ لوگو

عمر بھر کے لیے بے چین یہ کر دیتا ہے

میری مانو تو کبھی دل نہ لگانا لوگو


آصف اظہار علی

No comments:

Post a Comment