خستہ دل ہیں نہ ہمیں اور ستانا لوگو
ذکر اس کا نہ زباں پر کبھی لانا لوگو
عقل تیار تو ہے ترکِ تعلق کو مگر
اتنا آسان نہیں دل 💞 کو منانا لوگو
جا بجا ڈھونڈتی پھرتی ہیں نگاہیں جس کو
جانے کس شہر میں ہے اس کا ٹھکانہ لوگو
جانے کس لمحہ وہ کس موڑ پہ مِل جائے گی
موت کا کوئی پتہ ہے نہ ٹھکانہ لوگو
عمر بھر کے لیے بے چین یہ کر دیتا ہے
میری مانو تو کبھی دل نہ لگانا لوگو
آصف اظہار علی
No comments:
Post a Comment