Wednesday, 12 November 2025

آپ دینے کو کیا نہیں دیتے

 آپ دینے کو کیا نہیں دیتے

بس وفا کا صلہ نہیں دیتے

راہ ان کی بہت کشادہ ہے

جو کبھی راستہ نہیں دیتے

میں بھی رسماً سلام کرتا ہوں

دل سے وہ بھی دعا نہیں دیتے

میں یہی سوچتا ہوں میں اکثر

وہ مجھے کیوں بھلا نہیں دیتے

صرف تجھ کو پکارتے ہیں ہم

ہر کسی کو صدا نہیں دیتے

ان سے جاوید جنگ لازم ہے

حق کا جو فیصلہ نہیں دیتے


جاوید صدیقی اعظمی

No comments:

Post a Comment