Wednesday, 19 November 2025

زہر کو ہم دوا نہیں کہتے

 زہر کو ہم دوا نہیں کہتے

ہم سزا کو جزا نہیں کہتے

بخش دیتے ہیں وہ خطا ان کی

خود وہ جس کو خطا نہیں کہتے

ہم سے ملتے ہیں جو محبت سے

ان کو ہم کج ادا نہیں کہتے

جس کو ہم دل سے پیار کرتے ہیں

اس کو ہم بے وفا نہیں کہتے

دور ہوں یا قریب ہوں ہم سے

خود کو ان سے جدا نہیں کہتے

وہ تو دونوں جہاں کا مالک ہے

کیوں خدا کو خدا نہیں کہتے

جس میں اندازِ بے وفائی ہو

اس وفا کو وفا نہیں کہتے

پست اخلاق جو بھی ہو بسمل

لوگ اس کو برا نہیں کہتے


بسمل جلالوی

No comments:

Post a Comment