Tuesday, 25 November 2025

جس کو اپنا جگری یار سمجھتے تھے

 جس کو اپنا جگری یار سمجھتے تھے

کیا نکلا وہ کیا سرکار سمجھتے تھے 

پتا نہیں تھا ہوش اڑا دے گا اک دن 

سب جس کو ذہنی بیمار سمجھتے تھے

پوچھ رہے ہیں ہم سے پیروں کے چھالے 

کیا سچ کا رستہ ہموار سمجھتے تھے

ڈھونڈ رہے ہیں اس کو گھر کی ردّی میں 

جس کاغذ کو ہم بے کار سمجھتے تھے

مجھ سے رشتہ توڑ کے جانے والے لوگ 

بھوک سے مرتا ہے فنکار سمجھتے تھے 

سب سے پہلے ان لوگوں پر کام کیا

جن کو رستے کی دیوار سمجھتے تھے  


رازق انصاری 

No comments:

Post a Comment