Wednesday, 19 November 2025

لو میں نے موند لی آنکھیں

 سپنا

       

سنو

لو میں نے موند لی آنکھیں

تم نے آنا ہے تو آ جاؤ

تم جو شکوہ کرتے ہو

سپنے میں آنا ہوتا ہے

اور کھلی آنکھوں میں کیسے آؤں

آؤ کہ وعدہِ وفا کرنا ہے

آؤ کہ 

تم کو سپردِ دعا کرنا ہے

لو پلکوں کی باڑ لگنے لگی ہے

بس ذرا سی دیر باقی ہے 

سپنے میں ذراسی دیر باقی ہے


شبنم مرزا

No comments:

Post a Comment