اس چشم مے فروش کو جب جانتے ہیں لوگ
مے خوار کس لیے مجھے گردانتے ہیں لوگ
ہمدرد بھی قفس میں کوئی ہو تو کیا کہوں
میری یہاں زباں نہیں جانتے ہیں لوگ
گو مدتوں سے دیکھ رہے ہیں چمن کا رنگ
اب بھی ہوا کا رخ نہیں پہچانتے ہیں لوگ
دنیا کے ساتھ تم بھی ہنسو میرے حال پر
آنسو نہ یوں بہاؤ برا مانتے ہیں لوگ
تم ماہتاب حسن سہی اس میں کیا کلام
میں بھی قمر ہوں جان قمر جانتے ہیں لوگ
اکرم قمر
No comments:
Post a Comment