Sunday, 23 November 2025

اس چشم مے فروش کو جب جانتے ہیں لوگ

 اس چشم مے فروش کو جب جانتے ہیں لوگ

مے خوار کس لیے مجھے گردانتے ہیں لوگ

ہمدرد بھی قفس میں کوئی ہو تو کیا کہوں

میری یہاں زباں نہیں جانتے ہیں لوگ

گو مدتوں سے دیکھ رہے ہیں چمن کا رنگ

اب بھی ہوا کا رخ نہیں پہچانتے ہیں لوگ

دنیا کے ساتھ تم بھی ہنسو میرے حال پر

آنسو نہ یوں بہاؤ برا مانتے ہیں لوگ

تم ماہتاب حسن سہی اس میں کیا کلام

میں بھی قمر ہوں جان قمر جانتے ہیں لوگ


اکرم قمر

No comments:

Post a Comment