Friday, 28 November 2025

قید الفت سے رہا ہوتے ہوئے

 قید الفت سے رہا ہوتے ہوئے

وہ بھی کب خوش تھا جدا ہوتے ہوئے

میں نے دیکھے ہیں بہت سنسان شہر

راستوں سے آشنا ہوتے ہوئے

خود کشی کا ذائقہ چکھا گیا

مفلسی سے آشنا ہوتے ہوئے

کچھ نہیں دیکھا گیا حسب و نسب

خوبروؤں پر فدا ہوتے ہوئے

پھر مسافر کو بھٹکنے سے بچا

راستے کا اک دِیا ہوتے ہوئے

آج حسرت پُر سکوں ہے زندگی

عشق سے عہدہ برا ہوتے ہوئے


بلال حسرت 

No comments:

Post a Comment