Saturday, 29 November 2025

روز قسطوں میں محبت کیسی

 روز قسطوں میں محبت کیسی

لمحے لمحے کی اذیت کیسی

پیار کی راہ الگ ہوتی ہے

چل پڑے ہو تو ندامت کیسی

ہم تو پہلے ہی مرے جاتے ہیں

اور ڈھاؤ گے قیامت کیسی

عشق میں جان بھی جا سکتی ہے

چند زخموں پہ شکایت کیسی

روح تسخیر کرو تو جانیں

مُردہ جسموں پہ حکومت کیسی

عشق کے بعد کریں کیا ایوب

اور جینے کی ضرورت کیسی


ایوب ندیم 

No comments:

Post a Comment