ثواب پر بھی گناہ پر بھی تمہارا قبضہ
سفید پر بھی سیاہ پر بھی تمہارا قبضہ
وزیر پر بھی اور شاہ پر بھی تمہارا قبضہ
اور ان کی پیدل سپاہ پر بھی تمہارا قبضہ
امام و مفتی و شاہ پر بھی تمہارا قبضہ
مساجد و خانقاہ پر بھی تمہارا قبضہ
یہاں سے ہجرت نہیں کریں گے تو کیا کریں گے
ہماری جب سجدہ گاہ پر بھی تمہارا قبضہ
عبث گزاری ہے ہم نے عرضی سرِ عدالت
وکیل پر بھی گواہ پر بھی تمہارا قبضہ
نگاہ اٹھتی نہیں کسی پر وہ بے بسی ہے
ہماری اپنی نگاہ پر بھی تمہارا قبضہ
ہے سخت ممنوع آہ و زاری چلو یہ مانا
مگر یہ کیا رسم و راہ پر بھی تمہارا قبضہ
معین الدین کوثر
No comments:
Post a Comment