Wednesday, 19 November 2025

نفرت کا یہ وکیل نکالیں کسی طرح

 نفرت کا یہ وکیل نکالیں کسی طرح 

اب پیار کی اپیل نکالیں کسی طرح 

آؤ غموں کے جسم کو ہی گدگدائیں اب 

خوش رہنے کی سبیل نکالیں کسی طرح 

کتنے اسی میں ڈوب گئے اور مر مٹے 

آنکھوں سے اپنی جھیل نکالیں کسی طرح 

اس کے ستم سے آپ پریشان ہیں تو پھر

کر کے اسے ذلیل نکالیں کسی طرح

اظہر! پتنگ پیچ کے ہی عنقریب ہے

چرخی سے اپنی ڈھیل نکالیں کسی طرح


اظہر بخش

No comments:

Post a Comment