الوداع اب تجھے اے عقل کہ شدت کے بعد
بن گیا دل یہ مرا ذہن محبت کے بعد
پھر تصوّر میں ترے حسن کی تصویر بنی
زُہد میں سورۂ یوسفؑ کی تلاوت کے بعد
آرزو ہے کہ اٹھا پردہ نَشیں رخ سے نَقاب
سُُرمہ بن جاؤں تری دیدِ وجاہت کے بعد
لمحۂ فرطِ طرب عکسِ پرِیشاں کیوں ہے
مَشعلِ سوزِ مَحبت جلے ظُلمت کے بعد
ٹوٹ کر آئینہ دکھلاتا ہے چہرے دو دو
دوست پھر خاک ہوا دوست عَداوت کے بعد
آتشِ عشق سے دل دور کریں کیسے ژرفؔ
لطف ناسور کو ہے قرب حرارت کے بعد
بدر م ژرف
بدر منیر ژرف
No comments:
Post a Comment