Wednesday, 12 November 2025

کون کس کا حبیب ہوتا ہے

 کون کس کا حبیب ہوتا ہے

اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے

چاندنی سے جھلس گیا دامن

غم کا رشتہ عجیب ہوتا ہے

آپ یوں ہی خفا ہیں قسمت سے

چاند کس کے قریب ہوتا ہے

بال اس میں پڑا نہیں ملتا

دل کا شیشہ عجیب ہوتا ہے

کیوں سمجھ میں کبھی نہیں آتا

وہ جو سب سے قریب ہوتا ہے

یاد کرتا ہے جب عزیز کوئی

درد دل کے قریب ہوتا ہے

شروع کے پہلے چار مصرعے کہیں کہیں یوں بھی ملتے ہیں

غم کا رشتہ عجیب ہوتا ہے

کون کس کا حبیب ہوتا ہے

چاندنی سے جھلس گیا دامن

اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے


ڈاکٹر حنانہ برجیس

No comments:

Post a Comment