کون کس کا حبیب ہوتا ہے
اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے
چاندنی سے جھلس گیا دامن
غم کا رشتہ عجیب ہوتا ہے
آپ یوں ہی خفا ہیں قسمت سے
چاند کس کے قریب ہوتا ہے
بال اس میں پڑا نہیں ملتا
دل کا شیشہ عجیب ہوتا ہے
کیوں سمجھ میں کبھی نہیں آتا
وہ جو سب سے قریب ہوتا ہے
یاد کرتا ہے جب عزیز کوئی
درد دل کے قریب ہوتا ہے
شروع کے پہلے چار مصرعے کہیں کہیں یوں بھی ملتے ہیں
غم کا رشتہ عجیب ہوتا ہے
کون کس کا حبیب ہوتا ہے
چاندنی سے جھلس گیا دامن
اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے
ڈاکٹر حنانہ برجیس
No comments:
Post a Comment