میں یہ نہیں کہتا کہ میرا سر نہ ملے گا
لیکن میری آنکھوں میں تجھے ڈر نہ ملے گا
سر پر تو بٹھانے کو ہے تیار زمانہ
لیکن تیرے رہنے کو یہاں گھر نہ ملے گا
جاتی ہے چلی جائے یہ مے خانے کی رونق
دنیا کی طلب ہے تو قناعت ہی نہ کرنا
قطرے ہی سے خوش ہو تو سمندر نہ ملے گا
وسیم بریلوی
No comments:
Post a Comment