Wednesday, 9 September 2015

کروں کیا غم کہ دنیا سے ملا کیا

کروں کیا غم کہ دنیا سے مِلا کیا
کسی کو کیا مِلا دنیا میں تھا کیا
یہ دونوں مسئلے ہیں سخت مشکل
نہ پوچھو تم کہ میں کیا اور خدا کیا
رہا مرنے کی تیاری میں مصروف
مِرا کام اس دنیا میں اور تھا کیا
وہی صدمہ رہا فرقت کا دل پر
بہت روئے مگر اس سے ہوا کیا
تمہارے حکم کے تابع ہیں ہم سب
تمہیں سمجھو برا کیا بھلا کیا
الٰہی اکبرِؔ بے کس کی ہو خیر
یہ چرچے ہو رہے ہیں جابجا کیا

اکبر الہ آبادی

No comments:

Post a Comment