غم نہیں اس کا جو شہرت ہو گئی
ہو گئی اب تو محبت ہو گئی
اب کہاں اگلے سے وہ راز و نیاز
مل گئے صاحب سلامت ہو گئی
ہائے کیا دلکش ہے اس کی چشمِ مست
آنکھ ملتے ہی محبت ہو گئی
چودھواں سال ان کو ہے نامِ خدا
عمر آفت تھی، قیامت ہو گئی
ناز سے اس نے جو دیکھا شیخ کو
ان کی دینداری ہی رخصت ہو گئی
ہو گئی اب تو محبت ہو گئی
اب کہاں اگلے سے وہ راز و نیاز
مل گئے صاحب سلامت ہو گئی
ہائے کیا دلکش ہے اس کی چشمِ مست
آنکھ ملتے ہی محبت ہو گئی
چودھواں سال ان کو ہے نامِ خدا
عمر آفت تھی، قیامت ہو گئی
ناز سے اس نے جو دیکھا شیخ کو
ان کی دینداری ہی رخصت ہو گئی
اکبر الہ آبادی
No comments:
Post a Comment