عارفانہ کلام نعتیہ کلام
وہاں کل رات جنت کا نظارا تھا، جہاں میں تھا
عجب اک کیفِ پیہم آشکارا تھا، جہاں میں تھا
زمیں سے عرش تک تھا ایک کیفِ بے خودی طاری
کہ اک نامِ مقدّسﷺ جلوہ آراء تھا، جہاں میں تھا
یہ تھی وہ سرمدی محفل کہ اس محفل کا ہر لمحہ
عقیدت نے محبت سے سنوارا تھا، جہاں میں تھا
وہ دانائے سُبل، ختم الرسلؐ کا ذکر تھا جس کا
میسر اہلِ باطن کو سہارا تھا، جہاں میں تھا
عجب اک کیفِ پیہم آشکارا تھا، جہاں میں تھا
زمیں سے عرش تک تھا ایک کیفِ بے خودی طاری
کہ اک نامِ مقدّسﷺ جلوہ آراء تھا، جہاں میں تھا
یہ تھی وہ سرمدی محفل کہ اس محفل کا ہر لمحہ
عقیدت نے محبت سے سنوارا تھا، جہاں میں تھا
وہ دانائے سُبل، ختم الرسلؐ کا ذکر تھا جس کا
میسر اہلِ باطن کو سہارا تھا، جہاں میں تھا
جگن ناتھ آزاد
No comments:
Post a Comment