Thursday 10 September 2015

پلا دے معرفت کی جس قدر بھی ہے مے باقی

عارفانہ کلام نعتیہ کلام

پلا دے معرفت کی جس قدر بھی ہے مئے باقی
کہ میرے لب پہ ذکرِ فخرِ موجوداتؐ ہے ساقی
جہانِ شاعری میں آج رہ جائے بھرم میرا
سخن سنجوں کی صف میں ہو نہ شرمندہ قلم میرا
مجھے اک محسنِ انسانیتﷺ کا ذکر کرنا ہے
مجھے رنگِ عقیدت فکر کے سانچے میں بھرنا ہے

بتانا ہے کہ جب انسان سچی راہ بھُولا تھا
یہ جب نازاں تھا کج بینی پہ گمراہی پہ پھولا تھا
تو کیونکر غیب سے انسانیت کا رہنما آیا
شفاعت کا لئے ساماں بشر کا آسرا آیا

جگن ناتھ آزاد

No comments:

Post a Comment