Saturday 19 September 2015

یہ ملاقات اک بہانہ ہے

فلمی گیت

یہ ملاقات اک بہانہ ہے
پیار کا سلسلہ پرانا ہے

دھڑکنیں دھڑکنوں میں کھو جائیں
دل کو دل کے قریب لانا ہے
پیار کا سلسلہ پرانا ہے
یہ ملاقات اک بہانہ ہے

میں ہوں اپنے صنم کی بانہوں میں
میرے قدموں تلے زمانہ ہے
پیار کا سلسلہ پرانا ہے
یہ ملاقات اک بہانہ ہے

خواب تو کانچ سے بھی نازک ہیں
ٹوٹنے سے انہیں بچانا ہے
پیار کا سلسلہ پرانا ہے
یہ ملاقات اک بہانہ ہے

مَن میرا پیار کا شِوالا ہے
آپ کو دیوتا بنانا ہے
پیار کا سلسلہ پرانا ہے
یہ ملاقات اک بہانہ ہے

نقش لائلپوری

جسونت رائے شرما


No comments:

Post a Comment