Friday 11 September 2015

جب بھی ہنسی کی گرد میں چہرہ چھپا لیا

جب بھی ہنسی کی گرد میں چہرہ چھپا لیا
بے لوث دوستی کا بڑا ہی مزہ لیا
اک لمحۂ سکوں تو ملا تھا نصیب سے
لیکن  کسی شریر صدی نے چرا لیا
کانٹے سے بھی نچوڑ لی غیروں نے بُوئے گُل
یاروں نے بُوئے گل سے بھی کانٹا بنا لیا
اسلمؔ بڑے وقار سے ڈِگری وصول کی
اور اُس کے بعد شہر میں خوانچہ لگا لیا

اسلم کولسری

No comments:

Post a Comment