Friday, 6 November 2015

قسم دے دے کے ساقی ساغر مے دے نہ تو مجھ کو

قسم دے دے کے ساقی ساغرِ مے دے نہ تُو مجھ کو
وہ محفل میں نہیں، تُو کیوں پلاتا ہے لہُو مجھ کو
مجھے خاطر سے رکھ ساقی کہ میخانے کی زینت ہوں
یہ رونق پھر کہاں ہو گی اٹھا دے گا جو تُو مجھ کو
دو عالم میں کسی کافر کو کچھ بھی سُوجھتا ہو گا
تمہیں تم اب نظر آنے لگے ہو چار سُو مجھ کو
میں ہی بھُولا ہوں ساقی یا بدل ڈالا ہے مے خانہ 
نظر آتے ہیں وہ مے کش نہ وہ جام و سبُو مجھ کو
قمرؔ چھپنا مِرا اک انتشارِ عالمِ شب ہے
ستارے آسماں پر ڈھوندتے ہیں چار سُو مجھ کو

استاد قمر جلالوی

No comments:

Post a Comment