Monday, 16 November 2015

دھیرے دھیرے پھیل رہا ہے جانے کیسا روگ

دھیرے دھیرے پھیل رہا ہے جانے کیسا روگ
سونی سونی ساری بستی، سہمے سہمے لوگ
چپکے چپکے کر جاتی ہے ہونی اپنا کاج
سمے سمے پر آ جاتا ہے دبے پاؤں سنجوگ
اندھیاروں کے پیچھے نگری بستی ہے اِک اور
اس نگری میں گر رہنا ہے جو پائے سو بھوگ
اپنے تن پر سمے سمے کی مل کر کالی راکھ
نگری نگری بھٹک رہا ہوں لے کر من میں جوگ
آوازوں کے اِس جنگل میں کون سنے فریاد
اپنے من کی چِتا جلی ہے اپنا ہی ہے سوگ

شاہد ماہلی

No comments:

Post a Comment