یہ کون جا رہا ہے مِرا گاؤں چھوڑ کے
آنکھوں نے رکھ دیے ہیں سمندر نچوڑ کے
میں اپنی شکل ڈھونڈتی رہتی ہوں رات بھر
آئینے توڑ کے کبھی ۔۔ آئینے جوڑ کے
آندھی کا کوئی خوف نہ خطرہ ہواؤں کا
تعبیر بن کے آنے ہی والی ہے اب سحر
سورج بنا رہی ہوں دیے جوڑ جوڑ کے
وہ خط بھی تم کو مل ہی گیا ہو گا جانِ من
سب کچھ لکھا ہے جس میں تِرا نام چھوڑ کے
انجم رہبر
No comments:
Post a Comment