Sunday 17 January 2016

اب کے محبتوں میں یہ کیا معجزے ہوئے

اب کے محبتوں میں یہ کیا معجزے ہوئے
ہم خود کو سوچتے ہیں تجھے سوچتے ہوئے 
اک بار تجھ کو سوچا سرِ شام اور پھر 
اک اور رات بیت گئی ۔۔ جاگتے ہوئے 
ہم منزلِ عدم کے اندھیروں میں کھو گئے 
جب سے الگ تمہارے مِرے راستے ہوئے 
جب آگہی کی نبض تھمی تو پتہ چلا 
کتنے برس گزر گئے تجھ سے ملے ہوئے 
میں نے کہا کہ دنیا میں کوئی نہیں مِرا 
اس نے کہا کہ آج سے ہم آپ کے ہوئے

علی حسن شیرازی

No comments:

Post a Comment