اب تِرے غم سے تعلق ۔۔ کوئی پل کا تو نہیں
دل میں رہتا ہے کبھی آنکھ سے چھلکا تو نہیں
تھوڑی ہی دیر میں اڑ جائے جو خوشبو کی طرح
رنگ یادوں کا تِری ۔۔۔ اس قدر ہلکا بھی نہیں
دلکشی بھی ہے تحیر بھی ہے تقدیس بھی ہے
لاکھ سورج ہو کھڑا سر پہ تو کیا ہوتا ہے
دن کہاں نکلے گا آنچل تِرا ڈھلکا تو نہیں
ہر کسی کو نہیں اس شخص کی تعریف کا حق
وہ میرا یار ہے ۔۔۔ محبوب غزل کا تو نہیں
شاہد کبیر
No comments:
Post a Comment