Sunday, 17 January 2016

زندگی سے ایک دن موسم خفا ہو جائیں گے

زندگی سے ایک دن موسم خفا ہو جائیں گے
رنگ گل اور بوئے گل دونوں ہوا ہو جائیں گے
آنکھ سے آنسو نکل جائیں گے اور ٹہنی سے پھول
وقت بدلے گا ۔۔ تو سب قیدی رہا ہو جائیں گے
پھول سے خوشبو بچھڑ جائے گی سورج سے کرن
سال سے دن وقت سے لمحے جدا ہو جائیں گے
کتنے پرامید، کتنے خوبصورت ہیں یہ لوگ
کیا یہ سب بازو یہ سب چہرے فنا ہو جائیں گے

احمد مشتاق

No comments:

Post a Comment