یہ بھی اک دستور ہے شاید پرانا آپ کا
آتے آتے راستے سے لوٹ جانا آپ کا
آپ اپنی اک جگہ کوئی مقرر کیجیے
ہم سے اب ڈھونڈا نہیں جاتا ٹھکانا آپ کا
وہ میرا کھل کر کسی سے بات کرنا دیر تک
اور مجھے شک کی نظر سے دیکھے جانا آپ کا
آتے آتے راستے سے لوٹ جانا آپ کا
یہ بھی اک دستور ہے شاید پرانا آپ کا
آتے آتے راستے سے لوٹ جانا آپ کا
ایاز جھانسوی
No comments:
Post a Comment