Thursday 20 October 2016

آپ کی رحمتوں کے سائے ہیں

عارفانہ کلام نعتیہ کلام

آپؐ کی رحمتوں کے سائے ہیں 
ہم نے کیا کیا نصیب پائے ہیں
بن کے قرآن میں سراج و منیر 
دونوں عالم کو جگمگائے ہیں
سفر معراج سے ہمارے لیے 
تحفۂ مغفرت بھی لائے ہیں
حشر میں یہ اعزاز ہو گا مِرا 
آپ کملی میں لے کر آئے ہیں
اب کہاں چھو سکے گی دھوپ مجھے
میرے ہر سو ہی سائے سائے ہیں
بشر اور نور کا امتزاج تو دیکھ 
کس طرح آپ میں سمائے ہیں
میں بھی شاہوں میں ہو گئی شامل 
خواب میں رات ہی کو آئے ہیں
شائستہ لفظ بن گئے ہیں نگیں 
نعت میں کیا پرو کے لائے ہیں

شائستہ الیاس

No comments:

Post a Comment