دل لگی سی دل لگانے سے رہی
ایک رونق اس بہانے سے رہی
اس قدر صدمے پڑے ہیں جان پر
زندگی اب مسکرانے سے رہی
ایک تو پہلو بدلتے بج گیا
ایک چارہ بن گئی بے چارگی
ایک ہمت آزمانے سے رہی
میں نے کی ہے آسماں سے دوستی
اس کی نسبت آب و دانے سے رہی
کلیم احسان بٹ
No comments:
Post a Comment