Wednesday 18 January 2017

دل لگی سی دل لگانے سے رہی

دل لگی سی دل لگانے سے رہی
ایک رونق اس بہانے سے رہی
اس قدر صدمے پڑے ہیں جان پر
زندگی اب مسکرانے سے رہی
ایک تو پہلو بدلتے بج گیا
آج شب پھر نیند آنے سے رہی
ایک چارہ بن گئی بے چارگی
ایک ہمت آزمانے سے رہی
میں نے کی ہے آسماں سے دوستی 
اس کی نسبت آب و دانے سے رہی

کلیم احسان بٹ

No comments:

Post a Comment