Wednesday 18 January 2017

مرے لشکر کے کماندار مرے قاتل تھے

مِرے لشکر کے کماندار مِرے قاتل تھے
مِرے دشمن تو نہیں، یار مرے قاتل تھے
میں نے خود خون دیا تیغِ عدو کو، ورنہ
بھری دنیا میں بڑے خوار مرے قاتل تھے
کتنا آساں تھا مِرے قتل کا لمحہ ان پر
کیسی مشکل سے یہ دو چار مرے قاتل تھے
وہ مِرے نام کی دستار پہننے والے
وہ مِرے حاشیہ بردار مرے قاتل تھے
کتنے مینار مِرے قد کے مقابل لائے
مِری عظمت سے خبردار مرے قاتل تھے

کلیم احسان بٹ

No comments:

Post a Comment