مِرے لشکر کے کماندار مِرے قاتل تھے
مِرے دشمن تو نہیں، یار مرے قاتل تھے
میں نے خود خون دیا تیغِ عدو کو، ورنہ
بھری دنیا میں بڑے خوار مرے قاتل تھے
کتنا آساں تھا مِرے قتل کا لمحہ ان پر
وہ مِرے نام کی دستار پہننے والے
وہ مِرے حاشیہ بردار مرے قاتل تھے
کتنے مینار مِرے قد کے مقابل لائے
مِری عظمت سے خبردار مرے قاتل تھے
کلیم احسان بٹ
No comments:
Post a Comment