شوق کی نکتہ دانیاں نہ گئیں
رات بیتی،۔ کہانیاں نہ گئیں
حسن نے دی ہزار بار شکست
عشق کی لنترانیاں نہ گئیں
نقش بن بن کے رہ گئیں دل میں
چہرۂ زندگی کی رونق ہیں
حوصلوں کی نشانیاں نہ گئیں
وجؔد مایوسیوں کے زور میں بھی
عزم کی کامرانیاں نہ گئیں
سکندر علی وجد
No comments:
Post a Comment