دعائیہ کلام
کھُلا کھُلا ہو یہ جہاں، دُھلا دُھلا سماج ہو
تِری زمیں پر اے خدا، محبتوں کا راج ہو
ہری بھری یہ وادیاں، بنی ہوں شاہزادیاں
بچھے بہار پاؤں میں، گلوں کا سر پہ تاج ہو
کس وطن میں بھوک کا، رہے نہ کوئی مسئلہ
رکھیں نہ دل میں بیر ہم، سبھی کی چاہیں خیر ہم
سبھی کی ایک آن ہو، سبھی کی ایک لاج ہو
وہ دے جواب اس طرح، کھلے جواب جس طرح
مخاطب اپنے پیار کا، بہت ہی خوش مزاج ہو
سمندروں کی وسعتیں، دلوں میں ہم اتار لیں
جو کل تلک نہ ہو سکا، وہ نیک کام آج ہو
قتیل شفائی
No comments:
Post a Comment