رنگ اور نور کی دنیا میں ذرا لے جائے
کوئی تو ہو جو مجھے شہرِ سبا لے جائے
وہ مجھے ڈھونڈنے نکلے تو اسے کہہ دینا
دھوپ ہے تیز بہت، سر پہ گھٹا لے جائے
یوں تِری یاد مجھے ساتھ لیے جاتی ہے
تِری محفل کی طرف جائے کہ مقتل کی طرف
ہم تو جائیں گے جدھر راہِ وفا لے جائے
کب سے ویران جزیرے پہ کھڑا ہوں عامرؔ
کوئی موج آئے، مجھے ساتھ بہا لے جائے
مقبول عامر
No comments:
Post a Comment