Monday, 16 January 2017

یاد رکھ خود کو مٹائے گا تو چھا جائے گا

یاد رکھ خود کو مٹائے گا تو چھا جائے گا
عشق میں عجز ملائے گا تو چھا جائے گا
اچھی آنکھوں کے پجاری ہیں مِرے شہر کے لوگ
تُو میرے شہر میں آئے گا تو چھا جائے گا
ہم قیامت بھی اٹھائیں گے تو ہو گا نہیں کچھ
تُو فقط آنکھ اٹھائے گا تو چھا جائے گا
یوں تو ہر رنگ ہی سجتا ہے برابر تجھ پر 
سرخ پوشاک میں آئے گا تو چھا جائے گا
پنکھڑی ہونٹ مدھر لہجہ اور آواز اداس 
یار! تُو شعر سنائے گا تو چھا جائے گا
جس مصور کی نہیں بکتی کوئی بھی تصویر 
تیری تصویر بنائے گا تو چھا جائے گا

رحمان فارس

3 comments:

  1. یوں تو ہر رنگ ہی سجتا ہے برابر تجھ پر

    ReplyDelete
  2. جس مصور کی نہیں بِکتی کوئی بھی تصویر

    ReplyDelete
  3. نشاندہی کا شکریہ، تصحیح کر دی گئی ہے۔

    ReplyDelete