یاد رکھ خود کو مٹائے گا تو چھا جائے گا
عشق میں عجز ملائے گا تو چھا جائے گا
اچھی آنکھوں کے پجاری ہیں مِرے شہر کے لوگ
تُو میرے شہر میں آئے گا تو چھا جائے گا
ہم قیامت بھی اٹھائیں گے تو ہو گا نہیں کچھ
یوں تو ہر رنگ ہی سجتا ہے برابر تجھ پر
سرخ پوشاک میں آئے گا تو چھا جائے گا
پنکھڑی ہونٹ مدھر لہجہ اور آواز اداس
یار! تُو شعر سنائے گا تو چھا جائے گا
جس مصور کی نہیں بکتی کوئی بھی تصویر
تیری تصویر بنائے گا تو چھا جائے گا
رحمان فارس
یوں تو ہر رنگ ہی سجتا ہے برابر تجھ پر
ReplyDeleteجس مصور کی نہیں بِکتی کوئی بھی تصویر
ReplyDeleteنشاندہی کا شکریہ، تصحیح کر دی گئی ہے۔
ReplyDelete