Friday, 3 January 2020

چاندنی رات میں اندھیرا تھا

چاندنی رات میں اندھیرا تھا
اس طرح بے بسی نے گھیرا تھا
میرے گھر میں بسی تھی تاریکی
گھر سے باہر مگر سویرا تھا
وہ کسی اور کا ہوا ہے آج
وہ جو کل تک تو صرف میرا تھا
اڑ گئے آس کے سبھی پنچھی
جن کا دل میں مرے بسیرا تھا
بس وہیں جوش کا مزار ہے آج
کل جہاں بے وفا کا ڈیرا تھا

اے جی جوش

No comments:

Post a Comment