Thursday 23 January 2020

اے مرے خدا مجھے شک تھا یہ

بکواسیات

اے مِرے خدا مجھے شک تھا یہ
تِری ذات پر، کہ تُو بے نیاز ہے کس طرح؟
اے مِرے خدا! تُو احد بھی ہے
تُو صمد بھی ہے، تُو ہی لم یلد
تُو ولم یو لد، تُو غفور ہے، تُو رحیم ہے، تُو کریم ہے

میں ہوں سر بہ خم
پہ مِرے خدا! تُو جلال ہے، قہار ہے
تیرا قہر اپنے تئیں ہے کیا؟
اے مِرے خدا! تیرے دہر میں
تیرے سامنے
کئی پھول توڑے نہیں گئے؟
کئی کلیاں مسلی نہیں گئیں؟
کئی باغ اجاڑے نہیں گئے؟
نہیں، میں تو شکوہ کناں نہیں
فقط اتنا عرض گزار ہوں
کہ زمین بھی تو نہیں پھٹی
تیرا عرش تک بھی نہیں ہِلا
مجھے پہلے تجھ پہ گمان تھا
مگر اب تو پختہ یقین ہے
کوئی ڈر نہیں تیرے قہر سے
کہ تُو بے نیاز ہے دہر سے

سبطین ساحر

No comments:

Post a Comment