کسی کو کچھ نہیں معلوم کس کو کیا دکھ ہے
تمام چہروں پہ دکھ، اور ایک سا دکھ ہے
ہوا درخت کو جڑ سے اکھاڑ دیتی ہے
تجھے خبر نہیں تیرا نیا نیا دکھ ہے
بھلا تُو کس کے سہارے حیات کاٹے گی؟
یہ دکھ بھی ہے کہ وہ میری نہ ہو سکی لیکن
وہ خوش نہیں مجھے اس بات کا بڑا دکھ ہے
نذر حسین ناز
No comments:
Post a Comment